The use of wigs (synthetic hair) in ancient Egypt

    اردو میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
 



قدیم مصر میں وگز ( مصنوعی بال ) کا استعمال
فراعین مصر میں مصنوعی ڈاڑھی کا استعمال

آپ نے اکثر و بیشتر فراعین کے مجسموں اور تصاویر میں دیکھا ہوگا کہ انکی ٹھوڑی Chin پر ایک لٹ نما ڈاڑھی دکھائی جاتی ہے اور یہ ڈاڑھی فراعین کے مجسموں کی خصوصیت بھی سمجھی جاتی ہے ، فراعین چاہے مرد ہوں یا عورت انکے استعمال کردہ ماسک اور بطور فراعین بناۓ جانے والے انکے مجسموں میں ڈاڑھی بنائی جاتی تھی۔ یہ ڈاڑھی بھی ایک وِگ کی طرح فراعین میں استعمال کرنے کا رواج تھا اسکا مطلب یہ نہیں کہ یہ فراعین کی اصلی ڈاڑھی ہے بلکہ یہ ڈاڑھی مصنوعی وِگ کی صورت میں استعمال کی جاتی تھی۔
مصنوعی ڈاڑھی بھی اصلی انسانی بالوں اور مینڈھے کی اون سے تیار کی جاتی تھی اور یہ ٹھوڑی سے نیچے لٹکائی جاتی اور بعض اوقات اسکو ہک کے ذریعے دونوں کانوں سے باندھا بھی جاتا تھا۔ مصنوعی ڈاڑھی بھی مختلف طریقوں اور زیورات سے سجائی جاتی تھی جیسے کہ مصنوعی وِگ کو مختلف زیورات وغیرہ سے سجایا جاتا ، ڈاڑھی کو گانٹھوں knoted کی صورت میں سختی سے پیوست کیا جاتا اور ایک لمبی یا تین کونی شکل دی جاتی تھی۔ مصنوعی ڈاڑھی کو فراعین کی شان عظمت اور نشانی مانا جاتا تھا اور یہ مصنوعی ڈاڑھیوں کو دیوتاؤں سے منسوب کرتے تھے۔
مصنوعی ڈاڑھی کا استعمال فراعین دیوتاؤں کے طور طریقے کے طور پر اور زمین پر اپنے آپ کو بطور دیوتا کے طور پر ظاہر کرنے کے لیے کرتے تھے۔ کچھ مصری ملکاؤں نے بھی مصنوعی ڈاڑھیوں کا استعمال کیا ہے، ملکہ ہتشیپت Hatshepsut نے کئی تقریبات میں اسی مقصد کو مدنظر رکھتے ہوۓ مصنوعی ڈاڑھی لگائی تھی۔
مصری مصنوعی ڈاڑھی کی نسبت کو بعد کی زندگی یعنی مرنے کے بعد کی زندگی سے بھی جوڑتے ہیں ، مشہور مصری کتاب ” ایجپشئن بک آف دی ڈیڈ Egyptian Book of the Dead “ کے بیان کردہ واقعے جس میں انکے دیوتا اوسیریس کو ایک دوسرا دیوتا سیتھ جو کہ اسکا بھائی ہے قتل کرتا ہے اور اسکے کئی ٹکڑے کر کے بکھیر دیتا ہے بعد ازاں اوسیریس کی بیوی جو کہ خود بھی دیوی ہوتی ہے سیتھ دیوتا کو قتل کر کے اوسیریس کا بدلہ لیتی ہے اور اسے دوبارہ زندہ کرتی ہے ، تو اوسیریس دیوتا بہت سے ٹکڑوں میں اپنی اسی طرح کی ڈاڑھی کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے۔ اس طرح فراعین مصر نے اپنی مصنوعی ڈاڑھیاں اپنے دیوتا کی ظاہری شکل کو نقل کرتے ہوۓ اپنائیں اور اسطرح انکا مقصد اپنے عقیدے کے مطابق خود کو اور اپنی حاکمیت کو اپنے دیوتا کی ابدی حکومت سے جوڑنا تھا۔ اور یہی خیالات عقائد فراعین کے ذریعے انکی اگلی نسلوں تک منتقل ہوۓ۔۔۔۔!
جیسا کہ ملکہ ہتشیپت کےبارے ذکر ہوا ، اس نے مصر پر اکیس سال حکومت کی اور اسکے متعلق ماہر مصریات جیمز بریسٹیڈ نے اسکی تعریف کرتے ہوۓ کہا کہ یہ مصر کی پہلی عظیم خاتون ہیں جسکے بارے میں ہم مطلع ہیں ، اس نے اپنی حکومت سنبھالنے کے بعد مصری فراعین کی روایت کو اختیار کیا اور مردانہ لباس کے ساتھ ساتھ مصنوعی ڈاڑھی کا بھی استعمال کیا۔۔۔۔۔۔!
قدیم مصر میں وِگز ( مصنوعی بال ) کے موضوع پر ابھی مزید گفتگو جاری رہے گی۔۔۔۔۔!

( کاشی )

Post a Comment

Previous Post Next Post