Emergent Properties and the existence of life

    اردو میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

Emergent Properties and the existence of life

Sodium chloride is made up of elements called edible salt, sodium, and chlorine. Sodium metal is found in a solid-state at room temperature and is toxic to humans. 
It is so reactive that if it is mixed with water, it ignites. And chlorine is a gas at room temperature and toxic gas. But the molecule formed by the reaction of these two elements is neither reactive nor toxic. Properties that are not present individually in the components but are found due to the combination of components are called Emergency Properties. 
Let's take another example. Hydrogen is a combustible gas and oxygen is combustible. And paper, wood, and petrol burn because of the oxygen in the air. When hydrogen is ignited in the presence of air, it explodes. But the water produced by the chemical reaction of these two gases neither burns nor burns. Water is used to extinguish fires. 
As a result of chemical reactions, compounds formed from elements have some properties that are not present in the individual elements. The emergency is not just about chemical reactions. Our own body is the result of an emergency. If we look at our body at the atomic level, we will only see atoms of oxygen, hydrogen, carbon, etc. Atoms no longer eat, breathe, or use Facebook individually. But the human being created by the meeting of these atoms also eats food, breathes, and also informs other human beings about emergencies through Facebook. Atoms combine to form molecules, and these molecules form cells. 
Organelles make cells. Cells no longer have the ability to speak, but animals made from these cells have the ability to speak. Cells cannot look like an individual eye, but many cells combine to form an eye, and some features emerge that are not present in the individual cells. Another beautiful example of an emergency is the pattern created by the collective movement of a flock of birds in the sky. 
Now not a single bird can form a pattern individually, but when hundreds and thousands of birds move in a flock, the sky becomes a spectacular pattern, as shown in the video. This kind of emergency is also expressed in the sea of ​​fish.


ایمرجنٹ پراپرٹیز اور زندگی کا وجود 

 سوڈیم کلورائڈ، کھانے والا نمک، سوڈیم اور کلورین نام کے ایلی مینٹس سے مل کر بنتا ہے۔ کمرے کے درجہ حرارت پر سوڈیم میٹل ٹھوس حالت میں پائی جاتی ہے اور انسان کے لیے زہریلی ہے۔ یہ اس حد تک ری ایکٹیو ہے کہ اگر اسے پانی سے ملایا جائے تو آگ بھڑک اٹھتی ہے۔ اور کلورین روم ٹیمپریچر پر گیس ہے اور زہریلی گیس ہے۔ لیکن ان دونوں ایلیمینٹس کے ری ایکشن سے بننےوالانمک نا تو ری ایکٹیو ہوتا ہے اورناہی زہریلا۔ ایسی پراپرٹی جو اجزاء میں انفرادی طور پر موجود نہ ہوں لیکن اجزاء کے آپس میں ملنے کی وجہ سے سامنے آئیں ان پراپرٹیز کو ایمرجنٹ پراپرٹیز کہا جاتا ہے۔ ایک اور مثال لیتے ہیں۔ 
ہائیڈروجن ایک جلنے والی گیس ہے اور آکسیجن جلانے والی۔ اور کاغذ، لکڑی اور پیٹرول وغیرہ ہوا میں موجود آکسیجن کی وجہ سے ہی جلتے ہیں۔ ہائیڈروجن کو ہوا کی موجودگی میں آگ لگائیں تو دھماکہ ہوتا ہے۔ لیکن ان دونوں گیسوں کے کیمیکل ری ایکشن سے بننے والا پانی نا تو جلتا ہے اور ناجلاتا ہے۔ پانی تو آگ بجھانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ 
کیمیکل ری ایکشن کے نتیجے میں ایلیمینٹس سے بننے والے کمپاؤنڈز میں کچھ ایسی پراپرٹیز ایمرج ہوتی ہیں جو انفرادی طور پر ایلیمینٹس میں موجود نہیں ہوتیں۔ ایمرجنس کا تعلق صرف کیمیکل ری ایکشن سے نہیں ہے۔ ہمارا اپنا جسم ایمرجینس کا نتیجہ ہے۔ اگر ہم اپنے جسم کو اٹامک لیول پر دیکھیں تو محض آکسیجن، ہائیڈروجن، کاربن وغیرہ کے ایٹمز نظر آئیں گے۔ اب ایٹمز انفرادی طور پر نہ تو کھانا کھاتے ہیں، نہ سانس لیتے ہیں اورنہ ہی فیسبک استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ان ایٹمز کے ملنے سے بننے والا انسان کھانا بھی کھاتا ہے، سانس بھی لیتا ہے اور فیسبک کے ذریعے دوسرے انسانوں کا ایمرجینس کے بارے میں معلومات بھی دیتا ہے۔ ایٹمز کے ملنے سے مالیکیولز بنتے ہیں اور ان مالیکیولز سے سیلز کے اورگنیلز۔ اورگنیلز سے سیلز بنتے ہیں۔ 
اب ایک سیل میں بولنے کی صلاحیت نہیں ہوتی لیکن ان سیلز سے بننے والے جانوروں میں بولنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ سیلز انفرادی طور پر آنکھ کی طرح دیکھ نہیں سکتے لیکن بہت سارے سیلز مل کر آنکھ بناتے ہیں اور کچھ ایسی خصوصیات ایمرج ہوتی ہیں جو سیلز میں انفرادی طور پر موجود نہیں ہوتیں۔ ایمرجینس کی اور بڑی خوبصورت مثال ہے آسمان میں پرندوں کے جھنڈ کی مجموعی حرکت سے بننے والے پیٹرن۔ 
اب ایک ایک پرندہ انفرادی طور پر کوئی پیٹرن نہیں بنا سکتا، لیکن جب سینکڑوں اور ہزاروں پرندے ایک جھنڈ کی شکل میں حرکت بناتے ہیں تو آسمان میں بہت شاندرا پیٹرن بنتے ہیں جیسے ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔ اس طرح کی ایمرجنس کا اظہار سمندر میں مچھلیوں کا جھنڈ بھی کرتا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post