زیادہ تر انسان، ڈیپ ڈاؤن، مہذب اور قدرے بہتر ہوتے ہیں

    اردو میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

E


“یہ کتاب ایک ایسے آئیڈیا کے بارے میں ہے جسے سن کر حکمرانوں کے دل دہل جاتے ہیں، آئیڈیا جس سے نظریات اور مذاہب انکاری ہیں، وہ جسے نظرانداز کرنا میڈیا کی اولین ترجیح ہے، آئیڈیا جسے تاریخ کے پنوں سے مٹا دیا گیا، سائنس اور خاص کر ایوولیوشنری سائنس اور روز مرہ کی زندگی جس آئیڈیے کی توثیق کرتی ہے وہ اتنا فطری  اور بنیادی ہے کہ اسے نوٹس کرنے کی زحمت شاید ہی کوئی کرتا ہے…….وہ آئیڈیا یہ ہے کہ 

“زیادہ تر انسان، ڈیپ ڈاؤن، مہذب اور قدرے بہتر ہوتے ہیں

”۔

تاریخ دان اور جرنلسٹ رٹگر برگمن کے پاس اس آئیڈیا کو جسٹیفائی کرنے کے لیے آرگیومنٹز، ریسرچ اور ڈیٹا کا انبار ہے اس کتاب میں۔ 

کتاب دوسری جنگ عظیم کے تذکرے سے شروع ہوتی ہے۔ ہٹلر نے مشہور زمانہ کتاب “the psychology of masses” کو حرف بہ حرف پڑھ رکھا ہے، ان کے rivals چرچل، مسولینی، روزویلٹ، اسٹالن کیونکر پیچھے رہتے، انہوں نے بھی اس کتاب کو پانی میں گھول کر پی لیا۔ چرچل اپنی فورس کو اور ہٹلر اپنے ناسیز کو بتا رہے ہیں کہ کس طرح عوام میں جنگ کی حالت میں سٹپٹاہٹ، خوف و حراس اور chaos پیدا ہوتا ہے اور کس طرح انسان برے وقت میں یا مصیبت آنے پر ایک دوسرے کے گلے کاٹنے پر تل جاتے ہیں۔ چرچل پریشان ہیں کہ ہٹلر اور اسکی وار مشین ان کے شہروں کو کھنڈراور شہریوں کو افراتفری کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ 

لیکن کیا ایسا ہوتا ہے؟ تاریخ کیا بتاتی ہے؟ اس وقت لوگوں کا رسپانس کیا تھا اور عموماً انسانوں کا adversity میں کیا ری-ایکشن اور رسپانس ہوتا ہے اسے بہت وضاحت، ڈیٹا اور ریسرچ کے ساتھ بیان کیا برگمن نے۔ یہ کتاب Steven pinker, Richard Dawkins, Jared diamond کی تھیوریز کو چیلنج کرتی ہے۔ یہ نام سائیکالوجی، ایوولیوشنری بیالوجی اور جیوگرافی کی فیلڈ میں تین بڑے نام ہیں۔ 

رٹگر میرے پسندیدہ تاریخ دان ہیں، یووال نے بھی اس کتاب پر اپنا ریویو دیا ہے، بہت لوگوں کو شاید “too good to be true” لگے لیکن مجموعی طور پر ایک اچھی کتاب ہے۔ 

(کل Steven pinker کے نظریات پر مبنی “trust”پر اسٹیٹس لکھتے ہوئے مجھے Rutger bregman کی یہ خوبصورت کتاب یاد آئی جو کہ میرے اپنے آرگیومنٹ کا کاؤنٹر آرگیومنٹ ہے)


Post a Comment

Previous Post Next Post

Sports

Technology