مچھر انسانوں میں ملیریا منتقل کرتا ہے لیکن مچھر کو خود ملیریا کیوں نہیں ہوتا؟

    اردو میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

E


سوال: مچھر انسانوں میں ملیریا منتقل کرتا ہے لیکن مچھر کو خود ملیریا کیوں نہیں ہوتا؟

جواب:



مچھر کو ملیریا دو وجہ سے نہیں ہوتا ، 
1- مچھر میں سرخ خلیے نہیں ہوتے، اور ملیریا کا جراثیم بنیادی طور پر سرخ خلیوں پر حملہ کرتا ہے۔

2- مچھر میں ملیریا کا جراثیم اس حالت میں داخل ہوتا ہے، جس حالت میں وہ ملیریا کی وجہ نہیں بنتا، جبکہ مچھر سے انسان میں یہ جراثیم اپنی بیماری دینے والی حالت میں داخل ہوتا ہے۔

ملیریا کی وجہ بننے والا جراثیم "plasmodium" ہوتا ہے، جو کہ مچھر سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ 
اگر ہم اس جراثیم کے لائف سائیکل کو دیکھیں تو اس کا لائف سائیکل دو سٹیجز میں تقسیم ہوتا ہے، ایک وہ سٹیج جس میں یہ sexual reproduction کرتا ہے اور دوسری وہ سٹیج جس میں یہ asexual reproduction کرتا ہے، اسکی پہلی سٹیج مچھر میں ہوتی ہے اور دوسری انسان میں۔ اس جراثیم کی وہ حالت جو ملیریا کی وجہ بنتی ہے وہ "sporozoites" حالت ہے۔ جو کہ پیدا تو مچھر میں ہوتی ہے، مگر مچھر کے کاٹنے سے انسان میں منتقل ہوجاتی ہے، اور پھر انسان کے جگر میں یہ sporozoites داخل ہوجاتے ہیں، اور وہاں سے ایک نئی حالت میں بدل کر نکلتے ہیں، جسے merozoites کہا جاتا ہے، یہ merozoites پھر انسان کے سرخ خلیوں میں داخل ہوجاتے ہیں، اور وہاں اپنی تعداد بڑھاتے ہیں اور ساتھ ہی ایک اور حالت میں بدل جاتے ہیں، جسے gametocytes کہا جاتا ہے، اور پھر جب دوسرا مچھر انسان کا خون چوستا ہے تو یہ gametocytes مچھر میں منتقل ہوجاتے ہیں، جہاں یہ gametocytes پھر سے sporozoites میں بدل جاتے ہیں۔ 
تو انسان سے جس حالت میں ملیریا کا جراثیم (plasmodium) مچھر میں منتقل ہوتا ہے وہ gametocytes ہے، لیکن یہ gametocytes بیماری نہیں پھیلاتا، مچھر کے جسم میں یہ gametocytes دوبارہ سے sporozoites میں بدل جاتے ہیں، اور یہ ہی جراثیم کی وہ حالت ہے جو ملیریا کی وجہ بنتا ہے۔ لیکن sporozoites بنیادی طور پر انسان کے سرخ خلیوں پر حملہ کرتے ہیں، سرخ خلیے ٹوٹ جاتے ہیں اور ان ٹوٹے ہوئے خلیوں سے نکلنے والے مادے جسم کو مزید نقصان دیتے ہیں۔
مچھر کے پاس سرخ خلیے نہیں ہوتے، بلکہ ان کے پاس خون ہی نہیں ہوتا، بلکہ ان کے پاس خون کی جگہ hemolymph ہوتا ہے۔ اس لیے sporozoites مچھر کی لعاب پیدا کرنے والی گلینڈز میں ہی رہتے ہیں، اور جب مچھر کسی انسان کو کاٹتا ہے تو اپنا لعاب اسکے خون میں شامل کرتا ہے، جس وجہ سے خون جمتا نہیں اور مچھر خون پیتا ہے، اس لعاب کے ساتھ sporozoites بھی انسان کے خون میں شامل ہوجاتے ہیں۔۔۔
عام طور پر مادہ anopheles مچھر ملیریا کا جراثیم منتقل کرتی ہے۔۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post

Sports

Technology