ملکہ ایلزبتھ دوم

    اردو میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
 



(مکمل نام ایلزبتھ الیگزینڈرا میری)
ملکہ 8 ستمبر 2022ء کو 96 سال کی عمر میں وفات پا گئی ہیں۔ وہ پورے عالم میں سب سے عمردراز حکمران اور سب سے لمبے وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ ہیں۔
ملکہ ایلزبتھ 21 اپریل 1926ء کو لندن میں پیدا ہوئیں اور انھوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی شاہی نگرانی میں حاصل کی۔
سال 1947ء میں ان کی شادی شہزادے فلپ کےساتھ ہوئی، جن سے ان کے چار بچے ہیں۔
ملکہ ایلزبتھ مملکت متحدہ United Kingdom of Great Britain and Northern Ireland، جسے عام طور پر مملکت متحدہ United Kingdom یا برطانیہ Britain کے طور پر جانا جاتا ہے کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو (Commonwealth realm) کی آئینی ملکہ تھیں۔ اِس کے علاوہ وہ اس وقت دولتِ مشترکہ کے 54 ملکوں کی مُکھیا اور انگریزی چرچ کی حاکمہ تھیں (جو اب 16 رہ گئے ہیں)۔
جب ان کے والد بادشاہ جارج ششم کا 1952ء میں انتقال ہوا، تب ایلزبتھ دولتِ مشترکہ کی صدر اور مملکت متحدہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیو زیلینڈ، جنوبی افریقا، پاکستان اور سری لنکا کی حکمران بن گئیں تھیں۔ ان کی تاج پوشی سال 1953ء میں ہوئی اور یہ اس وقت دنیا میں اپنی طرح کی پہلی تاج پوشی تھی جو ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی۔
اس وقت کی نسل میں سے کم کو ہی شاید یہ پتا ہی ہو کہ وہ ملکہِ پاکستان بھی تھیں، فروری 1952 کو بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد جب ان کی بیٹی شہزادی الزبتھ پاکستان کی نئی حکمران بن گئیں۔ ملکہ الزبتھ کو پاکستان سمیت اپنے تمام علاقوں میں ملکہ قرار دیا گیا تھا۔ پاکستان میں 8 فروری کو گورنر جنرل نے اعلان کیا کہ ملکہ معظمہ الزبتھ دوم اب اپنے علاقوں اور ریاستوں کی ملکہ اور دولت مشترکہ کی سربراہ بن گئی ہیں۔ انہیں پاکستان میں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
مورخ اینڈریو میچی نے 1952 میں لکھا تھا کہ ملکہ الزبتھ برطانیہ کا تو چہرہ تھی ہیں ساتھ ہی وہ برابری سے پاکستان کا بھی چہرہ تھی۔
1953 میں ملکہ الزبتھ کی تاجپوشی کے دوران میں انہیں پاکستان کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کا تاج پہنایا گیا۔ ملکہ نے تاجپوشی کے دوران یہ حلف لیا کہ وہ پاکستان کی عوام پر لوگوں کے متعلقہ قوانین اور رواج کے مطابق حکومت کریں گی۔
ملکہ کے تاجپوشی والے گاؤن پر ہر دولت مشترکہ قوم کے نشانیاں سے کڑھائی کی گی تھی۔ شاہی گاؤن میں پاکستان کے تین نشانات نمایاں تھے:
ہیرے اور سنہرے کرسٹل کے بنے گندم، چاندی اور سبز ریشم اور پٹ سن سے بنا کپاس، اور سبز ریشم اور سنہرے دھاگے سے بنا پٹ سن۔
تب پاکستان کے وزیر اعظم محمد علی بوگرا نے بھی اپنی اہلیہ اور دو بیٹوں کے ساتھ لندن میں تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کی۔ تاجپوشی کی پریڈ میں پاکستانی فوجیوں اور جہازوں نے بھی حصہ لیا۔

23 مارچ 1956 کو جمہوریہ آئین کو اپنانے پر پاکستانی بادشاہت ختم کر دی گئی۔ تاہم، پاکستان دولت مشترکہ کے ممالک میں ایک جمہوریہ بن گیا۔ ملکہ الزبتھ نے صدر مرزا کو ایک پیغام بھیجا، جس میں انھونے کہا کہ میں نے آپ کے ملک کے قیام کے بعد سے اس ملک کی ترقی کو گہری دلچسپی کے ساتھ پیروی کی ہے۔ میرے لیے یہ جان کر بہت اطمینان کا باعث ہے کہ آپ کا ملک دولت مشترکہ میں رہنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور دولت مشترکہ کے دیگر ممالک ترقی کرتے رہیں گے اور ان کی باہمی رفاقت سے فائدہ اٹھائیں گے۔
ملکہ نے 1961 اور بعد میں 1997 میں پاکستان کی آزادی کی گولڈن جوبلی کے موقے پر پاکستان کا دورہ کیا۔ ان کے ساتھ شہزادہ فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا بھی تھے۔
9 ستمبر 2015ء کو انھوں نے ملِکہ وِکٹوریا کے سب سے لمبے دورِ حکومت کے رِکارڈ کو توڑ دیا اور برطانیہ پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ بن گئیں۔ وہ پورے عالم میں سب سے عمردراز حکمران اور سب سے لمبے وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ تھیں۔
ترتیب و تدوین ۔۔ زاہد آرائیں

Post a Comment

Previous Post Next Post