How is a complaint registered with the Cyber Crime Department?
سائیبر کرائم ڈیپارٹمنٹ میں کسی کی شکایت کا اندراج کیسے کیا جاتا ہے؟
آج مجھے ایک فراڈیے نے جاز کیش کے لیے فراڈ کال کی ہے۔ کال میں نے ریکارڈ کر لی ہے جس میں اس نے اپنا فراڈ پکڑے جانے پر کافی گالم گلوچ بھی کی ہے اور اسکا میسج بهی میرے پاد موجود ہے جس میں اس نے فیک ٹرانزیکشن کہی ہوئی ہے۔ (میسج کا سکرین شاٹ لگا رہا ہوں تاکہ آپ لوگ بھی ایسے سکیمرز سے محتاط رہیں)۔
شکایت کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مجھے تو پتا چل گیا تھا کہ وہ فراڈ ہے لیکن ہر کسی کو نہیں پتا ہوتا اور لوگ اپنے اکاؤنٹ یا پیسوں کے معاملے میں آزمائش میں پڑ جاتے ہیں تو ایسے لوگوں کی سرکوبی ہونا ضروری ہے
سائبر کرائم میں آن لائن بلیک میلنگ، فراڈ، کسی اور کی شناخت اپنا کر دھوکہ دینا، خواتین کو ہراساں کرنے جیسے مسائل اور نامناسب ویڈیوز، تصاویر پھیلانے جیسے جرائم شامل ہیں۔
حال ہی میں سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک مارننگ شو میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر وِنگ کے ہیڈ عمران ریاض نے شرکت کی جس میں انہوں نے لوگوں کو سائبر کرائم سے متعلق آگاہی فراہم کی۔
بہت سے افراد شکایت کا طریقہ کار سن کر ہی سائبر کرائم سے رجوع کرنے سے انکار کردیتے ہیں لیکن عمران ریاض نے دوران انٹرویو 4 طریقوں سے متعلق بتایا جس کے تحت ایف آئی اے کو شکایت باآسانی درج کرائی جاسکتی ہے۔
طریقہ کار
1) آن لائن پورٹل http://complaint.fia.gov.pk پر شکایت درج کروائی جاسکتی ہے۔
2) ای میل helpdesknr3c.gov.pk کے ذریعے اپنا مسئلہ بیان کیا جاسکتا ہے۔
3) جرائم سے متعلق ہیلپ لائن 1991 پر آگاہ کریں۔
4) آخری طریقہ یہ ہے کہ بذاتِ خود ایف آئی اے کے دفتر جایا جاسکتا ہے۔
عمران ریاض نے بتایا کہ سب سے اچھا طریقہ خود جاکر شکایت درج کروانا ہے۔ لوگوں کی شکایت درج ہونے کے بعد تصدیق کا عمل مکمل کیا جاتا ہے۔
اس سارے عمل میں کتنا وقت درکار ہوتا ہے؟
عمران ریاض کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے فلٹر ہوکر ہم تک شکایت پہنچتی ہے۔ بعدازاں شکایت متعلقہ شہروں تک پہنچا دی جاتی ہے جس پر کام فوری شروع کیا جاتا ہے۔
Post a Comment