مچھلی_کے_کانٹےFish Bones

    اردو میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

Fish_thorns

Mbhli thorns are actually fish bones, bones which are very thin so we look like thorns.
In fish we find osteichthyes and chondrichthyes. Instead of bone, they contain only cartilage, the hard tissue that makes up our nose, ears, and so on.

The bones of fish are thin and small in size, and they weigh less, so they are like thorns. Fish have the advantage of having such fine and light bones that they have to swim in the water so their light bones help them to swim. Density is low, and objects of low density float easily in water, so fish bones do not contain as many minerals as our bones. Fish do not need bones as strong as ours, because they have water around them as a shock absorber.
These thorny bones are in the form of ribs, as well as in the finns and tails of fish.

// Don't they get pain from thorns //

Have we ever been hurt by the bite of our bones? Not under normal circumstances. Because the bones of us and the fish are not biting directly, there is tissue covering around them, however, if there is an accident, the bones may affect an organ.
(By the way, some research had also said that fish does not have pain like normal animals, but there is skepticism and research against it).


#مچھلی_کے_کانٹے

مبھلی کے کانٹے اصل میں مچھلی کی ہڈیاں، bones ہی ہوتی ہیں جو بہت باریک ہوتی ہیں اس لیے ہمیں کانٹے جیسی لگتی ہیں۔ 
مچھلیوں میں ہمیں ہڈیوں والی مچھلیاں (osteichthyes) اور بغیر ہڈی والی مچھلیاں (chondrichthyes) دیکھنے کو ملتی ہیں۔ ان میں ہڈی کی بجائے صرف cartilage ہوتا ہے اسی طرح کا سخت ٹشو جس سے ہمارا ناک، کان وغیرہ بنا ہے۔ 

مچھلیوں کی ہڈیوں کا سائز باریک اور چھوٹا ہوتا ہے، اور ان وزن بھی کم ہوتا ہے اسی لیے یہ کانٹوں کی طرح کی ہوتی ہیں۔ ایسی باریک باریک اور ہلکی ہڈیوں کا مچھلیوں کو فائدہ ہوتا ہے، وہ یہ کہ مچھلی نے پانی میں تیرنا ہوتا ہے سو اس کی ہلکی ہڈیاں اسے تیرنے میں مدد کرتی ہیں، مچھلی کی ہڈیوں کا سائز اور وزن کم ہوتا ہے جس وجہ سے ہڈیوں کی کثافت کم ہوتی ہے، اور کم کثافت (density ) والی چیزیں پانی میں آسانی سے تیرتی ہیں، اس لیے مچھلی کی ہڈیوں میں ہماری ہڈیوں کی طرح منرلز اتنی مقدار میں موجود نہیں ہوتے۔ مچھلی کو ہمارے جتنی مضبوط ہڈیوں کی ضرورت بھی نہیں ہوتی، کیونکہ انکے اردگر پانی بطور شاک جذب کرنے والی چیز کے موجود ہوتا ہے۔
یہ کانٹوں جیسی ہڈیاں پسلیوں کی صورت میں ہوتی ہیں، اس کے علاؤہ مچھلی کے finns اور دم میں بھی موجود ہوتے ہیں۔

// کیا انہیں کانٹوں سے درد نہیں ہوتا//

کیا ہمیں ہماری ہڈیوں کے چبھنے سے کبھی درد ہوا؟ نارمل حالات میں تو نہیں۔ کیونکہ ہماری اور مچھلیوں کی ہڈیاں ڈائرکٹ کہیں چبھ نہیں رہی ہوتیں، ان کے اردگرد ٹشو کی covering ہوتی ہے، البتہ اگر کوئی حادثہ ہوگا تو ممکن ہے ہڈیاں کسی عضو کو متاثر کریں۔ 
(ویسے کچھ ریسرچ نے یہ بھی کہا تھا کہ مچھلی کو عام جانوروں جیسے درد ہوتا بھی نہیں ہے، البتہ اس بات پر شبہات اور اس کے خلاف بھی ریسرچ موجود ہے)۔۔۔

#وارث_علی

Post a Comment

Previous Post Next Post